یومِ عرفہ کا سبق جو زندگی بدل دے day of arfah

 یومِ عرفہ کا سبق جو زندگی بدل دے — ضرور پڑھیں

ایک بھائی نے دل چھو لینے والا واقعہ سنایا:


بلکل ایک سال پہلے، یومِ عرفہ سے صرف دو دن پہلے، میری دکان میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی۔ تین چوتھائی سے زیادہ مال جل کر راکھ ہو گیا۔ عیدالاضحی بالکل قریب تھی، مگر میرے لیے عید کی کوئی خوشی باقی نہیں تھی۔ نہ کوئی عیدی، نہ سامان، نہ کاروبار — صرف مایوسی، غم اور قرض۔


اس وقت میری شادی کو صرف دو ماہ ہوئے تھے۔ نقصان تقریباً 15,000 ڈالر کا تھا۔ میں سوچنے لگا، اب کیا کروں؟ بیوی سے کہوں کہ اپنا زیور بیچ دے؟ یا کسی سے قرض لوں؟ لیکن کس سے؟ جس دوست سے بات کرتا، وہ یہی کہتا، "عید قریب ہے، ابھی مشکل ہے۔"


دو دن اسی حالت میں گزر گئے۔ ذہنی دباؤ اور بے بسی میں صرف 800 ڈالر جمع کر سکا — جو سمندر میں قطرے کے برابر بھی نہیں تھے۔


اسی رات، ایک پڑوسی ملا۔ کہنے لگا، "عید مبارک بھائی! کل روزہ نہ بھولنا!" میں نے دل میں کہا، روزہ؟ ایسی حالت میں؟


بیوی نے کہا، "چلو تھوڑی دیر باہر چلتے ہیں۔" دل بوجھل تھا، قدم کھینچ کر اٹھا رہا تھا۔ گھر واپس آ کر اُس نے کہا، "سحری کا وقت ہو رہا ہے، چلو تیاری کرتے ہیں۔"


میں نے غصے میں کہا، "تمہیں نظر نہیں آ رہا کیا حال ہے؟ کیا عرفہ، کیا سحری؟ ہم الگ الگ دنیا میں رہ رہے ہیں۔"


اُس نے نرمی سے کہا، "اللہ نے یہ آزمائش دی ہے، مگر وہ ہمیں تنہا نہیں چھوڑے گا۔ روزہ رکھ لو۔"


اُس کے اصرار پر ہم نے روزہ رکھا۔


افطار کے وقت اُس نے کہا، "دعا مانگو۔"


میں نے طنزاً کہا، "کیا مانگوں؟ یہ کہ آسمان سے 15,000 ڈالر آ جائیں؟"


اُس نے جواب دیا، "جس نے آسمان بنایا، وہ کچھ بھی کر سکتا ہے۔"


پھر وہ نماز میں مشغول ہو گئی۔ میں نے بھی دعا کی — دل میں بس ایک ہی بات: اللہ، میرا نقصان پورا کر دے۔


مغرب کے تھوڑی دیر بعد، ایک دوست کا فون آیا، بولا، "کافی شاپ آؤ، ضروری بات ہے۔" میں گیا، تو اُس نے کہا، "ایک صاحب کاروبار میں سرمایہ لگانا چاہتے ہیں، تم پر مجھے یقین ہے۔"


تھوڑی دیر بعد وہ صاحب آ گئے۔ بولے، "میرے پاس 30,000 ڈالر ہیں، تمہارے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں۔"


میں نے کہا، "میری دکان کو 15,000 ڈالر کا مال چاہیے۔ باقی رقم دکان کی تزئین پر لگا لیتے ہیں۔ منافع آدھا آدھا، جب تک آپ کی رقم واپس نہ ہو جائے۔"


ہم نے معاہدہ کیا۔ دکان پھر سے بنی، مال آیا، اور عید کے بعد دوبارہ کھل گئی۔


میں خوشی سے رو پڑا۔


لیکن بات یہیں ختم نہیں ہوئی۔


آگ لگنے سے کچھ دن پہلے، میری والدہ کو کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔ ٹیسٹ یومِ عرفہ کے دن آئے۔ نتیجہ منفی تھا — الحمدللہ، وہ مکمل صحت یاب تھیں۔


امی خوشی سے روتی رہیں۔ بار بار اللہ کا شکر ادا کرتی رہیں۔


اسی دن بیوی نے بتایا کہ وہ حاملہ ہے۔


اور پھر اُس نے مجھے دیکھا اور کہا: "اب تمہیں روزے اور دعا کی طاقت سمجھ آئی؟"


میرے دل سے بے اختیار نکلا: "سبحان اللہ!"


کچھ دن پہلے سب کچھ برباد لگ رہا تھا، آج اللہ نے سب واپس کر دیا — بلکہ اس سے بڑھ کر۔


میں سجدے میں گر گیا۔ اللہ کے سامنے، اُس کی رحمت کے آگے۔ میں نے سیکھا کہ اللہ کبھی اکیلا نہیں چھوڑتا — وہ آزماتا ہے، تاکہ بندہ پلٹ کر آئے۔


کاروبار اچھا چلنے لگا، اور جلد ہی وہ 30,000 ڈالر واپس ہو گئے۔ میں وہ رقم واپس کرنے گیا، تو دوست نے کہا:


"یہ پیسے میرے نہیں تھے۔ کسی نے، جس کی بیوی کینسر سے شفا یاب ہوئی تھی، اللہ کی رضا کے لیے تمہاری مدد کی۔ وہ چاہتا تھا تمہیں یہ تحفہ ملے — بغیر نام کے، صرف اللہ کے لیے۔"


میں گھر جا کر رو پڑا — بچوں کی طرح۔


اب جب یہ دن یاد آتا ہے، تو دل خون کے آنسو روتا ہے — کہ میں نے اللہ سے دوری میں وقت گزارا، جو ہمیشہ میرے قریب تھا۔


یہی یومِ عرفہ نے مجھے دعا، روزے، توبہ، اور اللہ پر یقین کا اصل مفہوم سکھایا۔ اسی دن سے میری زندگی کا نیا سفر شروع ہوا۔


سبق:


 اللہ کبھی کبھی دینے کے لیے روکتا ہے — اور روکنے کے لیے دیتا ہے۔ یہی اُس کی حکمت ہے۔


اب ذوالحجہ کے مبارک دس دن ہیں۔ دعا کریں، توبہ کریں، ذکر کریں۔ اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کو نہ بھولیں۔


> رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جو کسی کو نیکی کی طرف رہنمائی کرے، اُسے بھی وہی اجر ملے گا جو نیکی کرنے والے کو ملتا ہے۔"

(صحیح مسلم)


اس لیے یہ واقعہ دوسروں سے ضرور شیئر کریں۔ کیا پتا، آپ کی زندگی ختم ہو جائے — لیکن یہ نیکی آپ کے نامہ اعمال میں باقی رہ جائے۔


#DayOfArafah

#PowerOfDua

#TrustInAllah

#BlessedDaysOfDhulHijjah

#FaithInspiringStory

#IslamicReminder

Post a Comment

0 Comments